ُپٹنہ5ستمبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) بی جے پی کے زیرِاقتدارہریانہ میں تشددکے بعداب گڈگورننس کی مدعی بی جے پی کے حمایتی نتیش کمارکی ریاست بہارکی راجدھانی پٹنہ میں تشددہوگیا۔دراصل ہاؤسنگ بورڈکے تحت راجیو نگر علاقے میں لوگ غیر قانونی طور پر رہ رہے تھے جیسے ہی پولیس اور انتظامیہ پہنچا، وہاں موجود لوگ پتھربرسانے لگے۔سوال یہ ہے کہ ہریانہ یاپٹنہ کی طرح اگرسنگ با ری کشمیرمیں ہوتی ہے توسارے کشمیری آتنک وادی قراردے دیئے جاتے ہیں۔ہریانہ میں اتنے بڑے نقصان یہاں تک کہ پولیس اہلکاروں کی ہلاکت کے باوجودکوئی دیش بھکت انہیں دیش دروہ نہیں بتارہاہے۔ذرائع کے مطابق پٹنہ میں صورتحال خراب ہو گئی ہے کہ پولیس کی گاڑیاں بھی نذرِآتش کردی گئی ہیں۔صورتحال کو سنبھالنے کے لیے پولیس کو گولی چلانا پڑا۔وہاں خواتین نے جی سی بی مشینوں پر بھی پتھرپھینک دیا۔اس واقعے میں متعددافراد زخمی ہوچکے ہیں۔پولیس نے بتایا کہ جب تک انتظامیہ نے دیوار کو توڑنے کی کوشش کی، وہاں بھیڑ جمع ہوگئی اور پتھروں کی بارش شروع ہوگئی۔پولیس اور جے سی بی نے آگ لگانے کے بعد پولیس کو بھیڑ پرسکون نہیں کیا، پولیس کوآگ لگاناپڑا۔ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں کے مطابق، راجیو نگر کے گھوڈنڈ روڈ سڑک کی یہ زمین متنازعہ ہے۔بہار حکومت نے فیصلہ کیا تھا کہ راجیو نگر کو کسانوں سے ہاؤس بورڈ پر لے جائیں۔زمین کو ہاؤسنگ بورڈ کے نام سے نامزد کیا گیا لیکن مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اس زمین کے لئے انہیں معاوضہ نہیں ملے گا۔کسانوں نے اس زمین پر قبضہ کر لیا اور غیر قانونی طور پر گھروں کی تعمیر کی ہے۔بہت سے کسانوں نے بغیر کاغذات کے بغیر زمین فروخت کی ہے، جس پر لوگوں نے گھر بنایا ہے۔بھیڑ کی طرف سے تشددکے واقعات دن بدن بڑھ رہے ہیں۔گرمیت رام رحیم کو سزا دینے کے دن ہی، بھیڑ نے اتر پردیش اور ہریانہ میں زبردست تشددکیاہے۔وزیراعلیٰ مودی نے بھیڑ کے تشدد کی بات پر زور دیا کہ وہ جو قانون کو توڑنے والوں کوبرداشت نہیں کرے گی۔